Posts

Showing posts from April, 2021

ڈسٹرکٹ پولیس افسیر ڈاکٹر محمد اقبال کا سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کا نوٹس۔

Image
 *نوشہرہ:- نوشہرہ پولیس کا سرکاری اداروں کے خلاف اشتعال انگیز اور لیڈیز ڈاکٹرز کے عزت نفس کو مجروح کرنے والے تقاریر پر مفتی کو حراست میں لے لیا۔* *ڈسٹرکٹ پولیس افسیر ڈاکٹر محمد اقبال کا سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کا نوٹس۔ویڈیو میں ایک مفتی لیڈیز ڈاکٹرز اور نرسز کیخلاف نازیبا الفاظ کا استعمال کرتا ہے ۔* *جس سے اس پاکیزہ ادرے میں کام کرنے والے ڈاکٹرز اور نرسز کی عزت نفس سخت مجروح ہوئی ۔مفتی اس سے پہلے بھی سرکاری اداروں کے بارے میں اشتعال انگیز تقاریر کر چکا ہے۔* *وقاص رفیق کی سربراہی میں تھانہ نوشہرہ کلاں پولیس نے مفتی سردار علی حقانی ولد عبدالحمید ساکن نوشہرہ کلاں کو حراست میں لیکر مقدمہ درج کر لیا۔* *کسی بھی شہری کو سرکاری اداروں یا کسی کی عزت نفس مجروح کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔DPO* *تمام علماء کرام اور شہری اشتعال انگیز تقاریر اور اشتہارات سے پرہیز کریں۔اشتعال انگیز تقاریر کرنے وسلوں کیخلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔DPO*

ایک گمنام مدرسے کی صوبائی سطح پر پوزیشن

Image
  ترش و شیرین، نثار احمد ایک گمنام مدرسے کی صوبائی سطح پر پوزیشن۔ تین دن قبل وفاق المدارس العربیہ پاکستان نے بنین و بنات کے سالانہ امتحانات کے نتائج کا اعلان کر دیا۔ وفاق المدارس کے اعلامیے کے مطابق امسال درجہ کتب کے تین لاکھ بتیس ہزار دو سو ساٹھ (3,32٫260) طلبا و طالبات اور ستر ہزار سات سو بیاسی (70٫782) درجہ ء حفظ کے طلبا و طالبات نے وفاق المدارس کے تحت منعقدہ امتحانات میں حصہ لیا جن میں سے درجہ کتب میں دو لاکھ اسی ہزار پانچ سو انتّر جب کہ درجہ حفظ میں اڑسٹھ ہزار ایک سو ایک کامیاب ہو گئے۔ یوں کامیابی کا تناسب چھیاسی فی صد %86 رہا۔ امتحانات میں شریک ہونے کا مطلب یہ ہے کہ یہ سارے طلبا مدارس میں باقاعدہ طور پر طالب علم تھے کیونکہ پرائیوٹ امتحانات کا تصوّر دینی مدارس میں سِرے سے پایا ہی نہیں جاتا۔           وفاق المدارس العربیہ پاکستان وفاق ہائے  مدارس میں سب سے بڑی وفاق اور تعلیمی نیٹ ورک ہے۔ دیوبندی مدارس کی یہ نمائندہ تنظیم مدارس کو رجسٹرڈ کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے لیے نصاب ہی تجویز نہیں کرتی بلکہ امتحانات لے کر اسناد بھی جاری کرتی ہے۔ دیوبندی مشرب سے تعلق رکھنے والے ملک بھر کے کم و بیش

کیا ایک کروڑ نوکریاں ملنے جا رہا ہے

Image
 ایک کروڑ نوکریاں دینے کی بات تو رہنے ہی دیں۔۔۔ 26 ہزار سے زائد سرکاری اسامیاں مستقل طور پر ختم وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم انکشافات اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی) نجی ٹی وی 92نیوز کے مطابق وفاقی کابینہ نے وزراکی مخالفت کے باعث مزید 71 ہزار اسامیاں ختم کرنے کے فیصلے پر عملدرآمد روک دیا ہے۔ وفاقی حکومت نے سویلین آرمڈ فورسز کے سٹرکچر اور تعداد پر نظرثانی کا سلسلہ شروع کیا ہے، سول ملازمین کی مجموعی تعداد 9 لاکھ 61 ہزار سے تجاوز کر چکی ہےجس کا خزانہ بوجھ اٹھانے سے قاصر ہے۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ادارہ جاتی اصلاحات و سادگی اقدامات ڈاکٹر عشرت حسین نے کابینہ کو بریفنگ میں بتایا کہ 26 ہزار 641 اسامیاں ختم کرنے سے 4 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔ 71 ہزار اسامیاں مزید ختم کرنے سے 28 ارب روپے سالانہ کی بچت ہو سکے گی۔دوسری جانب وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات شوکت ترین نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ایکشن پلان کے تمام ایریازمیں نمایاں پیش رفت پراطمیناں کااظہارکرتے ہوئے کہاہے کہ ایکشن پلان کے باقی نکات کو بروقت مکمل کرنے کیلئے کوششیں جاری رہے گی۔انہوں نے یہ بات منگل کویہاں فنانشل مانیٹرنگ یونٹ (ایف ایم

China’s Sinohydro will build a run-of-the-river hydropower plant in Chitral

Image
 China’s Sinohydro will build a run-of-the-river hydropower plant in Chitral, KP to produce 82MWs, or 380 GWh of clean energy per annum at the cost of $200 million. The Turtonas-Uzghor hydropower project will be executed by Uzghor Hydropower Pvt. Ltd., a consortium of China’s hydropower giant Sinohydro and Pakistan’s Sachal Group.  The project site is located five kilometres away from the existing 108MWs Golen Gol HPP on Golen Gol River, a tributary of Mastuj river in Pakistan’s north-most district of Chitral. Chitral is adjacent to Pakistan’s Gilgit-Baltistan region, which borders China, CEN reported. The project will be completed in 4 years after the commencement of the civil works. The Private Power Infrastructure Board (PPIB) has already approved the project design, feasibility study, and financial proposal of the proj ect.

RESHUN UPPER CHITRAL ROAD

Image
 RESHUN: People of Reshun in Upper Chitral have given the government a deadline of two weeks to start work on protection of private land and the only road to their district against river erosion.  At a meeting held with Mr Shah Nadir in the chair, the local residents said the river flooding last year eroded agriculture land and houses of the people of Shader. Moreover, the river has also damaged the Chitral-Mastuj road at Shader where cracks have already developed and the river was still flowing on the side of the village. The residents said the remaining private land and houses as well as the road could be saved from being washed away by diverting the course of the river. But despite repeated appeals, the government failed to initiate any action when the volume of water in the river was low in the winter. If no urgent steps are taken now, with the onset of the summer the river will wash away the remaining private property along with the road. They warned that if the government failed